خدا وہی ہے چمن کو جس نے بہشت سرو و سمن بنایا

حمد| محمد حسین فطرتؔ انتخاب| بزم سخن

خدا وہی ہے چمن کو جس نے بہشت سرو و سمن بنایا
خدا وہی ہے صبا کو جس نے جمال بخشِ چمن بنایا
خدا وہی ہے کہ جس نے کوئل کی لے کو سوز و گداز بخشا
خدا وہی ہے کہ جس نے گلشن کے اس مغنّی کو ساز بخشا
خدا وہی ہے دھنک کو جس نے حسین رنگوں کی بھی قبا دی
خدا وہی ہے کہ آبشاروں کو جس نے افسوں گری سکھا دی
خدا وہی ہے جو لالہ و گل میں سرو و سنبل بھی مسکرائے
خدا وہی ہے جو روح افروز چاندنی شب میں جگمگائے
خدا وہی ہے وجود عالم دلیل جس کے وجود کی ہے
پتہ اُسی کا بتانے والی یہ انجمن ہست و بود کی ہے
خدا وہی ہے کہ نبضِ انساں کو جس نے صحت کی رو عطا کی
خدا وہی ہے کہ قلبِ انساں کو جس نے حکمت کی ضو عطا کی
خدا وہی ہے کہ جس نے شمشاد و سرو و گل کو جمال بخشا
خدا وہی ہے کہ جس نے قوس قزح کو ندرت کا حال بخشا

خدا وہی ہے کہ جس نے بلبل کی دھن کو سحرِ حلال بخشا
خدا وہی ہے کہ زخمِ فطرتؔ کو جس نے اک اندمال بخشا


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام