وہ شخص جس کو مری زندگی میں آنا تھا

غزل| قتیلؔ شفائی انتخاب| سید ریّان

وہ شخص جس کو مری زندگی میں آنا تھا
سنا ہے اس کے تعاقب میں اک زمانہ تھا
نہ تھا پسند کسی کو بھی دل کا دل سے ملاپ
مگر ہمیں تو دیے سے دیا جلانا تھا
نہ جانے بھیگ چلی کیوں ہماری پیشانی
ہمارے سر پہ تو سورج کا شامیانہ تھا
بہت عروج پہ تھے جب ہمارے قول و قَسم
ہمارے پیار کا وہ آخری زمانہ تھا
بہت قریب بہت ہی قریب تھا صیّاد
قفس سے دور بہت دور آشیانہ تھا
قتیلؔ تجھ کو ملی ہے اس لئے شہرت
کہ تو سماج کی تنقید کا نشانہ تھا



پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام