مصدرِ انوارِ عرفاں ہیں محمد مصطفیٰ

نعت| اقبالؔ سعیدی انتخاب| بزم سخن

مصدرِ انوارِ عرفاں ہیں محمد مصطفیٰ
مظہرِ شمعِ فروزاں ہیں محمد مصطفیٰ
رحمۃ للعالمیں کا رب نے بخشا ہے خطاب
رحمتِ حق ابرِ باراں ہیں محمد مصطفیٰ
اسریٰ و معراج ہے قرب و محبت کی دلیل
آپ ہی محبوبِ یزداں ہیں محمد مصطفیٰ
اللہ اللہ ذاتِ اقدس کس قدر رفعت پہ ہے
باعثِ فخرِ رسولاں ہیں محمد مصطفیٰ
گلشنِ توحید سے مہکا تھا گل عرفان کا
نکہتِ آیاتِ قرآں ہیں محمد مصطفیٰ
آپ توحید و رسالت کے امیں انوارِ حق
پاسبانِ نورِ ایماں ہیں محمد مصطفیٰ
اسوۂ انسانیت ہیں خلق کی زندہ مثال
رہنمائے نوعِ انساں ہیں محمد مصطفیٰ
سینۂ اطہر میں رازِ حال و مستقبل نہاں
محرمِ اسرارِ دوراں ہیں محمد مصطفیٰ
کون بھولے گا بھلا شق القمر کا معجزہ
آسماں پر بھی نمایاں ہیں محمد مصطفیٰ
شافعِ محشر یہ ہے اقبالؔ کے دل کی صدا
آپ پر صدقے دل و جاں ہیں محمد مصطفیٰ


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام