ہمیں کیا آپ انجامِ محبت سے ڈراتے ہیں

قطعات| قابلؔ اجمیری انتخاب| بزم سخن

ہمیں کیا آپ انجامِ محبت سے ڈراتے ہیں
ہمارے خون سے ہر دور کا آغاز ہوتا ہے
پگھل جاتی ہیں زنجیریں سلگ اٹھتی ہیں دیواریں
لبِ خاموش میں وہ شعلۂ آواز ہوتا ہے



پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام