خود سے جس روز ڈر گیا ہوتا

غزل| عزیز نبیلؔ انتخاب| بزم سخن

خود سے جس روز ڈر گیا ہوتا
سچ بتاتا ہوں مر گیا ہوتا
یہ قیامت بھی جھیل لی میں نے
لیکن اب کے تو مر گیا ہوتا
وہ تو اچھا ہوا کہ پاپ کٹا
ورنہ میرے ہی سر گیا ہوتا
صرف میٹھا سا ایک پیارا بول
سارا کشکول بھر گیا ہوتا
ایک مدت سے سوچتا ہوں نبیلؔ
لوٹ کر کاش گھر گیا ہوتا


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام