کیوں کر ہم اہلِ دل نہ ہوں دیوانۂ رسولؐ

نعت| حفیظؔ بنارسی انتخاب| بزم سخن

کیوں کر ہم اہلِ دل نہ ہوں دیوانۂ رسولؐ
ہے جان صد حقیقت اک افسانۂ رسولؐ
کیا ہم سے آنکھ شوکتِ شاہی ملائے گی
ہم لوگ ہیں گدائے درِ خانۂ رسولؐ
ہم کو شراب و شیشہ و ساغر سے کیا غرض
ہم رند پاک باز ہیں مستانۂ رسولؐ
مہر و مہ و نجوم و گل و لالہ و چمن
جلوے تمام ہیں پئے نذرانۂ رسولؐ
میخانۂ جہاں میں نہ پیاسا رہا کبھی
وہ رند مل گیا جسے پیمانۂ رسولؐ
تسنیم کی طلب ہے نہ کوثر کی آرزو
یارب بس ایک جرعۂ خم خانۂ رسولؐ
محشر میں شور اٹھے گا مجھے دیکھ کر حفیظؔ
وہ آ رہا ہے دیکھئے دیوانۂ رسولؐ


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام