دیکھ کر اس کو زمانہ دنگ ہے

بزم مزاح| قتیلؔ شفائی انتخاب| بزم سخن

دیکھ کر اس کو زمانہ دنگ ہے
ایک بگلے کا گلابی رنگ ہے
شیخ جی پر مر مٹے کوئی حسیں
دل لگی کا ایک یہ بھی ڈھنگ ہے
جانتا ہے کچھ وہی صحت کا راز
پیرہن جس کے بدن پر تنگ ہے
احتراماً ان کو کہتے ہیں بزرگ
جن کے اندر کائی باہر زنگ ہے
ائے سگانِ شہر مژدہ ہو تمہیں
اپنے بازاروں میں قحطِ سنگ ہے
یا خدا ان شاعروں کو عقل دے
جن کا فن فرہنگ ہی فرہنگ ہے
ذائقہ منہ کا بدلنا تھا قتیلؔ
کب یہ میری شاعری کا رنگ ہے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام