چمن میں آمدِ خیر الوری کی جب خبر پائی

نعت| اعجازؔ رحمانی انتخاب| بزم سخن

چمن میں آمدِ خیر الوری کی جب خبر پائی
پئے تعظیم خوشبو پھول سے باہر نکل آئی
محمد نے کچھ اس انداز سے اصلاح فرمائی
کہیں اخلاق کام آیا کہیں تلوار کام آئی
کوئی کم فہم کیا سمجھے گا ذاتِ سرورِ دیں کو
سمندر سے زیادہ جس کی باتوں میں ہے گہرائی
گلستانِ جہاں میں پھول تو پہلے بھی کھلتے تھے
قدم جب آپ کے آئے بہاروں پر بہار آئی
سمجھتی کیا ہے دنیا عاشقانِ شاہ بطحا کو
یہ دیوانے وہ ہیں جن سے سبق لیتی ہے دانائی
عمل جب تک کیا ہم نے محمد کی شریعت پر
خدا شاہد کہ ہم سے گردشِ دوراں بھی گھبرائی
غمِ دنیا و عقبی سے رہائی مل گئی اُس کو
محمد نے شریعت کی جسے زنجیر پہنائی
میں اکثر سوچتا ہوں جب وہ جلوہ سامنے ہوگا
کہاں تک ساتھ میرا دے سکی گی میری بینائی

ہے یہ بھی معجزہ اعجازؔ ذکرِ سرورِ دیں کا
جب ان کا ذکر کرتا ہوں مہک جاتی ہے تنہائی


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام