تعارف شاعر

poet

حفیظ شاہؔد

اپنے دور کے کہنہ مشق اور استاد شعراء میں شمار ہونے والے حفیظ شاہد کا اصل نام عبد الحفیظ شاہد اور قلمی نام حفیظ شاہدؔ تھا۔

تقسیمِ ہند سے قبل حفیظ شاہد کے والدین جالندھر سے ترکِ سکونت کر کے لاہور آ گئے تھے ، پاکستان بننے سے چار سال قبل آپ کے والد کا انتقال ہوگیا ، شعر و ادب کا شوق بچپن ہی سے تھا جب بھی فرصت ملتی ، فن ِشاعری سیکھنے اور اپنے ذوق کی تسکین میں صرف کرتے ، لاہور میں اُس دور کے نام ور شعراء کی صحبت میسر رہی ، بینک سے چھٹی کے بعد معروف شاعر طفیل ہوشیارپوری کے ادبی رسالے ’’محفل‘‘ کے دفتر چلے جاتے جہاں کئی ایک اساتذۂ فن سے ملاقاتیں ہوتیں اور مصرع ہائے طرح پر طبع آزمائی ہوتی ، حفیظ شاہد کا کلام معروف و مقبول رسائل وغیرہ میں شائع ہوتا رہا ، حفیظ شاہد ’’بچے من کے سچے‘‘ کے 2007ء میں آغاز سے 2014ء تک بطور چیف ایڈیٹر ذمہ داریاں بہ احسن و خوبی ادا کر تے رہے ، لاہور میں رہ کر حفیظ شاہد نے فلمی گیت نگاری بھی کی اور اُردو اور پنجابی گیت بھی لکھے ، 2004ء میں ’’معارف‘‘ کے نام سے آپ نے ایک ادبی تنظیم کی بنیاد رکھی جس کے تحت نام ور علمی و ادبی شخصیات کے اعزاز میں ماہانہ ادبی محافل کا اہتمام کیا جاتا تھا ، چھ شعری مجموعے اور کلیات "ختمِ سفر سے پہلے" آپ کی تصانیف ہیں اور آپ وحید ادبی اکیڈمی خان پور کے سرپرستِ اعلیٰ بھی رہ چکے ہیں۔

آپ 22/ نومبر 2014ء کو انتقال کر گئے۔

تصویر / ریختہ


حفیظ شاہؔد کا منتخب کلام