پھر تصور کو سجاتا ہے خیالِ مصطفےؐ

نعت| سمعانؔ خلیفہ انتخاب| بزم سخن

پھر تصور کو سجاتا ہے خیالِ مصطفےؐ
مجھ کو دیوانہ بناتا ہے جمالِ مصطفےؐ
میری نظروں میں کسی کا حسن پھر کیوں کر جچے
جب نگاہوں میں سمایا ہو کمالِ مصطفےؐ
دستِ ساقی سے لپٹ جائے مری تشنہ لبی
حوضِ کوثر پر میسر ہو وصالِ مصطفےؐ
گردشِ جام وسبو ہو نور کی برسات ہو
جلوہ فرما ہو جہاں آرا جمالِ مصطفےؐ
ہائے اُن کی دید کو ترسے ہے بے چینی مری
بن کے موتی آنکھ سے ٹپکے خیالِ مصطفےؐ
‎کیا زمانہ پیش کرسکتا ہے اُن جیسا حسیں؟
‎منفرد ہے سارے عالم میں مثالِ مصطفےؐ
پاس آ کر دیکھ لو سیرت محمد کی کبھی
دشمنِ دیں کو ڈراتا ہے جلالِ مصطفےؐ

ہو ثنائے مصطفی سمعانؔ تیرا مشغلہ
اور رہے جاری زباں پر مدحِ آلِ مصطفےؐ


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام