شمع عشقِ نبی کی جلاتا رہوں

نعت| سمعانؔ خلیفہ انتخاب| بزم سخن

شمع عشقِ نبی کی جلاتا رہوں
جوت ایماں کی دل میں جگاتا رہوں
بربطِ دل پہ احساس کے سُر پہ میں
نغمۂ مصطفی گنگناتا رہوں
اُن کی مرضی ہی پیشِ نظر ہو مرے
دینِ احمد پہ جاں میں لٹاتا رہوں
اُن کو پانے کی کچھ ایسی دُھن ہو مجھے
تلخیوں پر بھی میں مسکراتا رہوں
بادۂ عشق سے ہو کے مخمور میں
جام پر جام ہر دم لنڈھاتا رہوں
مستیاں مے کدے پر برسنے لگیں
بارشِ معرفت میں نہاتا رہوں
اُن کا نام آئے آنسو رواں ہوں مرے
خود بھی رو کر میں سب کو رلاتا رہوں
لذتِ عاشقی سے جو محروم ہیں
اُن کو رازِ محبت سکھاتا رہوں
آ ہی جائیں گے وہ میرے دل میں کبھی
خانۂ دل کو اپنے سجاتا رہوں
اپنا سمعانؔ کہہ کر بلائیں گے وہ
اُن کی سیرت کو دل میں بساتا رہوں


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام