ساقی شراب لا کہ طبیعت اداس ہے

غزل| سید عبد الحمید عدمؔ انتخاب| بزم سخن

ساقی شراب لا کہ طبیعت اداس ہے
مطرب رباب اٹھا کہ طبیعت اداس ہے
چبھتی ہے قلب و جاں میں ستاروں کی روشنی
اے چاند ڈوب جا کہ طبیعت اداس ہے
شاید ترے لبوں کی چٹک سے ہو جی بحال
اے دوست! مسکرا کہ طبیعت اداس ہے
ہے حسن کا فسوں بھی علاجِ فسردگی
رخ سے نقاب اٹھا کہ طبیعت اداس ہے
میں نے کبھی یہ ضد تو نہیں کی پر آج شب
اے مہ جبیں! نہ جا کہ طبیعت اداس ہے
توبہ تو کر چکا ہوں مگر پھر بھی اے عدمؔ
تھوڑا سا زہر لا کہ طبیعت اداس ہے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام