کچھ بھی نہیں مظلوم کے جذبات سے بڑھ کر

غزل| ابن حسؔن بھٹکلی انتخاب| بزم سخن

کچھ بھی نہیں مظلوم کے جذبات سے بڑھ کر
یہ فکر ہے منجملہ عبادات سے بڑھ کر
مجھ پر ترے احسان بھی کچھ کم نہیں لیکن
ممنون ہوں اتنا کہ عنایات سے بڑھ کر
صد شکر کہ شاعر ہوں میں اوروں سے الگ ہوں
یہ وصف ہے اوصاف و کمالات سے بڑھ کر
اب ایسے اشاروں کو محبت نہیں کہتے
کچھ اور بھی ہو رمز و کنایات سے بڑھ کر
تجھ کو تو مرا دل بھی کھلونا ہی لگے ہے
سوچا بھی ہے کیا تو نے جمادات سے بڑھ کر
ہے وصل کی امید بھی اک کربِ مسلسل
اور ہجر بھی ہے مرگِ مفاجات سے بڑھ کر

یہ ابنِ حسؔن جود و سخا ہے کہ ریا ہے
خیرات بھی کرتا ہے وہ خیرات سے بڑھ کر


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام