فراقِ یار کی بارش ملال کا موسم

غزل| محسؔن نقوی انتخاب| حنظلہ سید

فراقِ یار کی بارش ملال کا موسم
ہمارے شہر میں اترا کمال کا موسم
وہ اک دعا میری جو نامراد لوٹ آئی
زباں سے روٹھ گیا پھر سوال کا موسم
بہت دنوں سے میرے نیم وا دریچوں میں
ٹھہر گیا ہے تمہارے خیال کا موسم
جو بے یقیں ہو بہاریں اجڑ بھی سکتی ہیں
تو آ کے دیکھ لے میرے زوال کا موسم
محبتیں بھی تیری دھوپ چھاؤں جیسی ہیں
کبھی یہ ہجر کبھی یہ وصال کا موسم
کوئی ملا ہی نہیں جس کو سونپتے محسنؔ
ہم اپنے خواب کی خوشبو خیال کا موسم



پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام