آج تک اس قرب کی لذت سے دل آباد ہے

غزل| اطہرؔ نفیس انتخاب| بزم سخن

آج تک اس قرب کی لذت سے دل آباد ہے
وہ قرارِ جاں ہمیں پہلو بہ پہلو یاد ہے
کس نے پوچھا حال ان آشفتگانِ شوق کا
شہر بھی آباد جن سے دشت بھی آباد ہے
رائیگاں جاتی نہیں ہے کاوشِ اہلِ جنوں
ضربِ تیشہ آج بھی زخمِ سرِ فرہاد ہے
آج اپنے غمزدوں کو تو نے پہچانا نہیں
یہ وہی ہیں جن سے تیری رہ گذر آباد ہے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام