ادھر دیکھ لینا اُدھر دیکھ لینا

غزل| خواجہ عزیز الحسن مجذوبؔ انتخاب| بزم سخن

ادھر دیکھ لینا اُدھر دیکھ لینا
پھر اُن کا مجھے اک نظر دیکھ لینا
دکھائیں گی آہیں اثر دیکھ لینا
وہ آئیں گے تھامے جگر دیکھ لینا
غضب ہے غضب ہے ارے او غضب ہے
ترا مسکرا کر ادھر دیکھ لینا
یہ کردے نہ مجذوبؔ محرومِ سجدہ
انہیں چار سو جلوہ گر دیکھ لینا


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام