وہ جنگ میں نے محاذِ انا پہ ہاری ہے

غزل| رضی اختر شوقؔ انتخاب| بزم سخن

وہ جنگ میں نے محاذِ انا پہ ہاری ہے
لہو میں آج قیامت کی برف باری ہے
مچا ہوا ہے بدن میں لہو کا واویلا
کہیں سے کوئی کمک لاؤ زہر کاری ہے
یہ دل ہے یا کسی آفت رسیدہ شہر کی رات
کہ جتنا شور تھا اتنا سکوت طاری ہے
صداقتیں ہیں عجب عشق کے قبیلے کی
اسی سے جنگ بھی ٹھہری ہے جس سے یاری ہے

وہ ساتھ تھا تو سبھی راستے اسی کے تھے
بچھڑ گیا ہے تو ہر رہ گزر ہماری ہے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام