غزل کس کی ہے یہ انداز بے باکانہ کس کا ہے؟

غزل| کلیم احمد عاجزؔ انتخاب| بزم سخن

غزل کس کی ہے؟ یہ انداز بے باکانہ کس کا ہے؟
اسے محفل میں لایا کون یہ دیوانہ کس کا ہے؟
یہ کس کو مل گئی بوتل شراب میرؔ و آتشؔ کی
خرد کے دور میں یہ نعرۂ مستانہ کس کا ہے؟
یہ پھر سے داستانِ عشق رنگیں کس نے کر دی ہے
لہو کا بارگاہِ حسن میں یہ نذرانہ کس کا ہے؟
کلیجہ کس کا جلتا ہے یہ کیسی آنچ آتی ہے
یہ کس کا ہے غمِ جاں یہ غمِ جانانہ کس کا ہے؟
یہ کیا شئے ٹوٹنے کی مستقل جھنکار آتی ہے
یہ دل کس کا ہے دل سے شغلِ بے دردانہ کس کا ہے؟
ستم ڈھایا ہے کس کافر صنم کی زلفِ برہم نے
شکستہ آئینہ ٹوٹا ہوا یہ شانہ کس کا ہے؟
لہو کی مے ، سبو ٹوٹے دلوں کے ، جام زخموں کے
یہ کس قاتل نے کھلوایا ہے یہ میخانہ کس کا ہے؟
لہو روتے ہی رہنا ہے؟ غزل گاتے ہی رہنا ہے؟
سزا یہ کس نے دی کیا جرم ہے جرمانہ کس کا ہے؟
غزل کے آئینے میں زندگی کس کی جھلکتی ہے؟
غزل خواں سے کوئی پوچھو کہ یہ افسانہ کس کا ہے؟
جی کیا فرمایا؟ عاجزؔ ہند سے تشریف لائے ہیں؟
وہی تو میں کہوں یہ طرز درویشانہ کس کا ہے؟
سبوئے کہنہ میں صہبائے تازہ اور کس کی ہے
یہ رشکِ جامِ جم ٹوٹا ہوا پیمانہ کس کا ہے؟
اسی نے ابتدا کی ہے اسی پر انتہا ہوگی
فقیری میں بھی ایسا لہجۂ شاہانہ کس کا ہے؟



پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام