تعارف شاعر

poet

حنیف اخگرؔ ملیح آبادی

قصبہ ملیح آباد ضلع لکھنؤ سے تعلق رکھنے والے اردو شاعر جناب حنیف اخگر ملیح آبادی 03/ ستمبر 1928ء کو قصبہ ملیح آباد میں پیدا ہوئے ، آپ کا اصل نام سید محمد حینف تھا ، اخگرؔ تخلص اور حنیف اخگر ملیح آبادی کے قلمی نام سے مشہور ہوئے ، آپ کے والد ماجد اثرؔ کسمنڈوی بھی ایک اچھے شاعر تھے۔

آپ نے اپنی ابتدائی تعلیم اپنے گھر اور قصبہ ملیح آباد کے مدرسوں سے حاصل کی ، اس کے بعد امیرالدولہ اسلامیہ کالج سے ہائی اسکول کا امتحان ، سلیمانیہ کالج بھوپال سے منشی فاضل کی تعلیم حاصل کی ، تقسیم ہند کے بعد آپ پاکستان ہجرت کر گئے ، یہاں آ کر آپ نے اپنی ملازمت کے ساتھ تعلیمی سفر جاری رکھا اور بی کام اردو ، ایم بی اے ، ایل ایل بی اور اس کے علاوہ بینکنگ ، فائنانس ، بزنس ایڈمنسٹریشن وغیرہ میں کئی ڈپلومے حاصل کئے ، آپ کی خدمات ملک پاکستان سے آگے بڑھ کر سعودی عرب اور امریکہ تک وسیع ہوتی گئیں یہاں تک آپ نے امریکی شہر نیویارک میں ایک ادبی دارے "حلقۂ فن و ادب شمالی امریکہ" کی بنیاد ڈالی۔

آپ کی پیدائش ایک علمی و ادبی گھرانے میں ہوئی تھی اور بچپن ہی سے خوش الحان ہونے کی بنا پر آپ سے کلام سنوایا جاتا تھا ، یہی سے آپ کی شعری ذوق و شوق کا آغاز ہوا اور اسلامیہ کالج کے ماحول میں اس میں نکھار آیا ، آپ کی پسندیدہ صنف سخن غزل تھی ، آپ کا پہلا مجموعۂ کلام "چراغاں" 1989ء میں شائع ہوا پھر 1997ء میں "خیاباں" اور 2003ء میں نعتیہ شاعری پر مشتمل "خلق مجسم" کی اشاعت ہوئی ، اس کے ساتھ اپنی سوانح حیات "اعتراف و انکشاف" اور "اسٹاک مارکیٹ ان پاکستان" بھی لکھی ، آپ کو عالمی اردو کانفرنس نئی دہلی کی جانب سے "خواجہ میر درد ایوارڈ" سے نوازا گیا تھا ، آپ 31/ مئی 2009ء کو ڈلاس ٹیکساس امریکہ میں وفات پا گئے- (تصویر / ریختہ)


حنیف اخگرؔ ملیح آبادی کا منتخب کلام