مے سے خم سے جام سے واقف نہیں

غزل| ساحرؔ ہوشیارپوری انتخاب| بزم سخن

مے سے خم سے جام سے واقف نہیں
رند رسمِ عام سے واقف نہیں
ہر سزا پر ہے سرِ تسلیم خم
دل مگر الزام سے واقف نہیں
ضبط سے جو دل میں ہوتا ہے بپا
حسن اس کہرام سے واقف نہیں
ہر نفس لب پر اُسی کا نام ہے
جو ہمارے نام سے واقف نہیں
جو محبت میں ملا اُس کے سوا
دل کسی پیغام سے واقف نہیں


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام