دل کو حالِ قرار میں دیکھا

غزل| منیرؔ نیازی انتخاب| بزم سخن

دل کو حالِ قرار میں دیکھا
یہ کرشمہ بہار میں دیکھا
جس کو چاہا خمار میں دیکھا
جس کو دیکھا غبار میں دیکھا
خواہشوں کو بہت ہوا دینا
وصف یہ ہم نے یار میں دیکھا
اک بشر میں کئی بشر دیکھے
جز و کل کے حصار میں دیکھا
جب سے دیکھا ہے اس زمین کو منیرؔ
قیدِ لیل و نہار میں دیکھا


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام