اڑ کے یوں چھت سے کبوتر مرے سب جاتے ہیں

غزل| منورؔ رانا انتخاب| ابو الحسن علی

اڑ کے یوں چھت سے کبوتر مرے سب جاتے ہیں
جیسے اس ملک سے مزدور عرب جاتے ہیں
ہم نے بازار میں دیکھے ہیں گھریلو چہرے
مفلسی تجھ سے بڑے لوگ بھی دب جاتے ہیں
کون ہنستے ہوئے ہجرت پہ ہوا ہے راضی
لوگ آسانی سے گھر چھوڑ کے کب جاتے ہیں
اور کچھ روز کے مہمان ہیں ہم لوگ یہاں
یار بیکار ہمیں چھوڑ کے اب جاتے ہیں

لوگ مشکوک نگاہوں سے ہمیں دیکھتے ہیں
رات کو دیر سے گھر لوٹ کے جب جاتے ہیں


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام