ہر دور میں ہر عہد میں تابندہ رہیں گے

غزل| راہیؔ شہابی انتخاب| بزم سخن

ہر دور میں ہر عہد میں تابندہ رہیں گے
ہم اہلِ محبت ہیں درخشندہ رہیں گے
جو نقشِ قدم اہلِ جنوں چھوڑ گئے ہیں
تم لاکھ مٹاؤ گے وہ پایندہ رہیں گے
تم نے وہ ستم ڈھائے ہیں اربابِ وفا پر
تاریخ کے اوراق بھی شرمندہ رہیں گے
حالات جو ماضی میں تھے وہ آج نہیں ہیں
درپیش جو اب ہیں وہ نہ آئندہ رہیں گے
ڈھل جائے گا اک روز ترے حسن کا سورج
ہم آج بھی تابندہ ہیں تابندہ رہیں گے
رنگ اپنا بدلتا ہے زمانہ تو بدل لے
ہم عظمتِ رفتہ کے نمائندہ رہیں گے
سب نام و نشاں دہر سے مٹ جائیں گے راہیؔ
کچھ نام ہیں ایسے بھی جو پایندہ رہیں گے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام